نئے آسان انکم ٹیکس بل 2025 کے مطابق، یکم اپریل 2026 سے انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کو آپ کے سوشل میڈیا، ای میل، بینک، آن لائن سرمایہ کاری اور ٹریڈنگ اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرنے کا قانونی حق مل جائے گا۔ اگر کسی پر ٹیکس چوری کا شبہ ہو یا وہ اپنی آمدنی، نقدی، سونا، زیورات، یا دیگر قیمتی اشیاء کو چھپا رہا ہو، تو حکام ان معلومات تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔
یہ بل 13 فروری کو وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ اس بل میں 64 سال پرانے انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کو تبدیل کیا گیا ہے۔ نیا بل 2.6 لاکھ الفاظ اور 536 حصوں پر مشتمل ہے، جبکہ ابواب کی تعداد 23 کر دی گئی ہے۔
ٹیکس حکام کے اختیارات
بل کی دستور 247 کے مطابق، انکم ٹیکس افسران کو کسی بھی جگہ، عمارت یا لاکر کی تلاشی لینے اور اگر ضرورت پڑے تو اس کے تالے توڑنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ اگر کمپیوٹر یا موبائل میں کوئی لاک یا پاس ورڈ لگا ہو اور وہ دستیاب نہ ہو، تب بھی حکام اس تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔
ڈیجیٹل پرائیویسی پر اثر
نئے قوانین کے تحت ورچوئل ڈیجیٹل اسپیس میں رکھی گئی معلومات، جیسے ای میل سرورز، سوشل میڈیا اکاؤنٹس، آن لائن سرمایہ کاری، ٹریڈنگ اکاؤنٹس، بینکنگ اکاؤنٹس، ویب سائٹس، کلاؤڈ سرورز اور دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر موجود ڈیٹا بھی حکام کی رسائی میں ہوگا۔
خدشات اور تنقید
انفوسس کے سابق سی ای او موہن داس پائی نے اس قانون پر اعتراض کرتے ہوئے کہا،
“یہ ہمارے حقوق پر حملہ ہے! حکومت کو اس قانون کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے مناسب حفاظتی اقدامات لازمی لینے چاہئیں۔”