ٹرمپ کی ٹیرف دھمکی نے ہندوستانی برآمدات کو خطرے میں ڈال دیا، سالانہ 7 بلین ڈالر کا ممکنہ نقصان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئے محصولات (ٹیرف) لگانے کی دھمکی نے بھارت کی برآمدات کے لیے خدشات پیدا کر دیے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، اس سے بھارت کو سالانہ تقریباً 7 بلین ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شعبوں میں کیمیکل، دھاتیں، اور زیورات شامل ہیں، جبکہ اگر امریکہ زرعی اشیا پر مزید ٹیرف لگاتا ہے تو زراعت بھی بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔
  بھارتی برآمدات پر اثر
ٹرمپ کی طرف سے مجوزہ ٹیرف اپریل میں لاگو ہونے کی توقع ہے، جس کی وجہ سے بھارت کی کئی صنعتوں، جیسے آٹوموبائل اور زراعت، کو غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان محصولات سے بھارت کی برآمدات کو بڑا جھٹکا لگ سکتا ہے۔
  کن صنعتوں کو زیادہ خطرہ ہے؟
کیمیکل، دھاتیں اور زیورات سب سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں، جبکہ آٹوموبائل، دواسازی اور کھانے کی اشیا بھی نشانے پر ہیں۔ بھارت کی امریکہ کو برآمدات 2024 میں تقریباً 74 بلین ڈالر تھیں، جن میں زیورات 8.5 بلین ڈالر، دواسازی 8 بلین ڈالر، اور پیٹرو کیمیکلز 4 بلین ڈالر کے تھے۔
دو ہزار تئیس میں بھارت کا اوسط ٹیرف 11% تھا، جو کہ امریکی مصنوعات پر امریکہ کے لگائے گئے 2.8% ٹیرف سے کہیں زیادہ ہے

 امریکہ سے بھارت کو برآمدات
دو ہزار چوبیس میں امریکہ سے بھارت کو تقریباً 42 بلین ڈالر کی برآمدات ہوئیں، جن پر بھارت نے بھاری محصولات عائد کیے۔ لکڑی اور مشینری پر 7%، جوتوں اور ٹرانسپورٹ آلات پر 15% سے 20%، جبکہ کھانے کی اشیا پر تقریباً 68% تک ٹیکس لگایا گیا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق، امریکہ زرعی اشیا پر اوسطاً 5% ٹیرف لگاتا ہے، جبکہ بھارت کا ٹیرف 39% ہے۔ بھارت نے امریکی موٹر سائیکلوں پر 100% ٹیکس عائد کیا ہے، جبکہ امریکہ بھارتی موٹر سائیکلوں پر صرف 2.4% ٹیرف لیتا ہے۔
   زراعت پر اثرات
اگر امریکہ زرعی اشیا پر مزید ٹیرف لگاتا ہے، تو بھارتی زرعی برآمدات کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے، کیونکہ پہلے ہی اس شعبے میں بھارتی برآمدات کم ہیں اور محصولات زیادہ ہیں۔
  ٹیکسٹائل، چمڑے اور لکڑی کی صنعتیں
ٹیکسٹائل، چمڑے اور لکڑی کی صنعتوں پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا، کیونکہ ان شعبوں میں محصولات کا فرق کم ہے۔ اس کے علاوہ، جنوبی ایشیا میں موجود کئی امریکی کمپنیاں بھارت کے آزاد تجارتی معاہدوں سے فائدہ اٹھا کر اپنی مصنوعات بھارت میں کم قیمت پر فروخت کر رہی ہیں۔
     معاشی نقصان کتنا ہو سکتا ہے؟
اگر امریکہ بھارت سے آنے والی تمام اشیا پر 10% اضافی ٹیکس لگاتا ہے، تو بھارتی معیشت کو 50 سے 60 بیسس پوائنٹس کا نقصان ہو سکتا ہے، اور برآمدات میں 11% سے 12% کی کمی ہو سکتی ہے۔
  بھارت کا جواب
بھارت نے تجارتی کشیدگی کم کرنے کے لیے کچھ مصنوعات پر ٹیرف کم کر دیے ہیں۔ مثال کے طور پر، مہنگی موٹر سائیکلوں پر ٹیرف 50% سے کم کرکے 30% کیا گیا، جبکہ بوربن وہسکی پر ٹیکس 150% سے کم کرکے 100% کر دیا گیا۔ بھارت دیگر محصولات کا بھی جائزہ لے رہا ہے، توانائی کی درآمدات میں اضافہ کر رہا ہے، اور امریکہ سے دفاعی سازوسامان خریدنے کے امکانات پر غور کر رہا ہے تاکہ تجارتی تعلقات میں بہتری آئے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئے محصولات (ٹیرف) لگانے کی دھمکی نے بھارت کی برآمدات کے لیے خدشات پیدا کر دیے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، اس سے بھارت کو سالانہ تقریباً 7 بلین ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شعبوں میں کیمیکل، دھاتیں، اور زیورات شامل ہیں، جبکہ اگر امریکہ زرعی اشیا پر مزید ٹیرف لگاتا ہے تو زراعت بھی بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔
بھارتی برآمدات پر اثر
ٹرمپ کی طرف سے مجوزہ ٹیرف اپریل میں لاگو ہونے کی توقع ہے، جس کی وجہ سے بھارت کی کئی صنعتوں، جیسے آٹوموبائل اور زراعت، کو غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان محصولات سے بھارت کی برآمدات کو بڑا جھٹکا لگ سکتا ہے۔
کن صنعتوں کو زیادہ خطرہ ہے؟
کیمیکل، دھاتیں اور زیورات سب سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں، جبکہ آٹوموبائل، دواسازی اور کھانے کی اشیا بھی نشانے پر ہیں۔ بھارت کی امریکہ کو برآمدات 2024 میں تقریباً 74 بلین ڈالر تھیں، جن میں زیورات 8.5 بلین ڈالر، دواسازی 8 بلین ڈالر، اور پیٹرو کیمیکلز 4 بلین ڈالر کے تھے۔
2023 میں بھارت کا اوسط ٹیرف 11% تھا، جو کہ امریکی مصنوعات پر امریکہ کے لگائے گئے 2.8% ٹیرف سے کہیں زیادہ ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *