مہاراشٹر میلے میں مرکزی وزیر کی بیٹی کو ہراساں کرنے کا واقعہ، ایک گرفتار

جالگاؤں: مہاراشٹر کے جالگاؤں ضلع میں ایک میلے کے دوران مرکزی وزیر مملکت برائے یوتھ افیئرز اور اسپورٹس رکشا کھڈسے کی کم سن بیٹی کو ہراساں کرنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ اس واقعے کے بعد اپوزیشن جماعت کانگریس نے ریاست میں قانون و امن و امان کی صورتحال پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔

رکشا کھڈسے بی جے پی کی سینئر رہنما ہیں اور تین بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہو چکی ہیں۔ وہ درجنوں پارٹی کارکنان اور حامیوں کے ہمراہ پولیس اسٹیشن پہنچیں اور باقاعدہ شکایت درج کروائی۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، “میں یہاں ایک ماں کے طور پر انصاف کی طلبگار ہوں، نہ کہ ایک وزیر کے طور پر۔”

مقامی پولیس افسر کوشانٹ پنگڈے نے بتایا کہ ملزمان نے صرف مرکزی وزیر کی بیٹی ہی نہیں بلکہ دیگر کئی لڑکیوں کے ساتھ بھی بدتمیزی کی۔ ان کے باڈی گارڈز نے مداخلت کی تو ملزمان نے ان سے بھی الجھنے کی کوشش کی۔ پولیس نے اس کیس میں سات افراد کو نامزد کیا ہے، جن میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔

مرکزی وزیر نے سوال اٹھایا کہ جب ایک عوامی نمائندے کی بیٹی محفوظ نہیں تو عام شہریوں کا کیا حال ہوگا؟ انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ سے ملاقات کر کے سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کریں گی۔

ادھر، مہاراشٹر کانگریس کے صدر ہرشوردھن سپکل نے ریاستی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست میں جرائم کی شرح بڑھ چکی ہے اور خواتین غیر محفوظ ہو چکی ہیں۔

فڈنویس نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان ایک مخصوص سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ پولیس مزید گرفتاریاں بھی کرے گی۔