امریکہ اور کینیڈا کے درمیان تجارتی جنگ کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے “انتہائی زیادہ محصولات” کو دوبارہ نشانہ بنایا

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر بھارت کی جانب سے عائد کیے جانے والے زیادہ محصولات پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جو ممالک امریکی اشیاء پر بھاری محصولات عائد کرتے ہیں، ان پر امریکہ بھی جوابی محصولات لگائے گا۔ یہ فیصلہ دو اپریل سے نافذ العمل ہوگا۔

جمعرات کے روز وائٹ ہاؤس میں ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرتے ہوئے ٹرمپ نے بھارت کو “انتہائی زیادہ محصولات والا ملک” قرار دیا اور کہا کہ ان کی حکومت ایسے تمام ممالک پر جوابی محصولات عائد کرے گی جو امریکی برآمدات پر بھاری ڈیوٹی لگاتے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے کہا، “اور سب سے بڑا اقدام دو اپریل کو ہوگا، جب جوابی محصولات لاگو کیے جائیں گے۔ اگر بھارت، چین یا کوئی اور ملک جو واقعی… بھارت ایک انتہائی زیادہ محصولات والا ملک ہے۔”

ادھر بھارتی حکام پر امید ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی مذاکرات سے کسی معاہدے تک پہنچا جا سکتا ہے، جس سے بھارت کو ان محصولات سے استثنیٰ حاصل ہو جائے۔ بھارتی وزیر تجارت پیوش گوئل اس معاملے پر امریکی ہم منصب ہاورڈ لٹ نک سے واشنگٹن میں بات چیت کر رہے ہیں۔

یہ دوسرا موقع ہے جب صدر ٹرمپ نے مسلسل دو دنوں میں بھارت کے محصولات پر تنقید کی ہے۔ منگل کو کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں بھی انہوں نے بھارت سمیت کئی ممالک کے زیادہ محصولات کو “انتہائی غیر منصفانہ” قرار دیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے کینیڈا کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ وہاں امریکی دودھ اور لکڑی پر بھاری محصولات عائد کیے جا رہے ہیں، جبکہ امریکہ کو ان کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا، “کینیڈا ہم سے دودھ پر 250 فیصد محصولات لیتا ہے اور لکڑی سمیت دیگر مصنوعات پر بھی بھاری ڈیوٹی عائد کرتا ہے، جبکہ ہمارے پاس ان اشیاء کی کوئی کمی نہیں۔”

یہ تجارتی کشیدگی آنے والے دنوں میں مزید شدت اختیار کر سکتی ہے، جس سے عالمی سطح پر اقتصادی حالات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔