ماسکو نے ٹرمپ کی جنگ بندی کی تجویز مسترد کردی، اقوام متحدہ میں متضاد قراردادیں پیش ہونے والی ہیں۔
یوکرین پر روسی حملے کے تین سال مکمل ہونے پر یورپی یونین اور کینیڈا کے اعلیٰ حکام کییف میں یکجہتی کے اظہار کے لیے جمع ہوئے۔
یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے پیر کے روز اپنے ملک کی “بہادری” کو سراہتے ہوئے یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین اور کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سمیت دیگر اعلیٰ حکام کا خیرمقدم کیا۔ تاہم، امریکہ کی جانب سے کسی بھی نمائندے کی غیر موجودگی نے واشنگٹن کی حمایت پر غیر یقینی صورتحال کو مزید گہرا کر دیا۔
زیلنسکی نے کہا، “تین سال مزاحمت کے، تین سال شکر گزاری کے، تین سال یوکرینی عوام کی بے مثال بہادری کے۔ میں ہر اس شخص کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو ہماری حفاظت اور حمایت کر رہا ہے۔”
یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے یوکرین کے لیے یورپی یونین کی حمایت کو دہرایا۔
انہوں نے اپنے ایک سوشل میڈیا پیغام میں لکھا، “یہ صرف یوکرین کی بقا کی جنگ نہیں، بلکہ پورے یورپ کا مستقبل داؤ پر لگا ہے۔”
روس کے حملے کی تیسری برسی کے موقع پر یورپی رہنما کییف میں موجود ہیں۔ ہم آج کییف میں ہیں کیونکہ یوکرین یورپ کا حصہ ہے۔ یہ صرف یوکرین کی قسمت کا مسئلہ نہیں بلکہ پورے یورپ کے مستقبل کا سوال ہے۔
امریکی عسکری امداد میں ممکنہ کمی کے خدشات کے پیش نظر، یورپی یونین کے 27 رکنی ممالک کے رہنما 6 مارچ کو ایک خصوصی اجلاس منعقد کریں گے، جس میں یوکرین کی صورتحال اور یورپی دفاع سے متعلق اہم فیصلے کیے جائیں گے۔
پیر کے روز، یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں روس کے خلاف 16ویں پابندیوں کے پیکج کی منظوری دی گئی۔