ٹرمپ کی نئی تجویز: امریکیوں کو نقد رقم اور قومی قرض کی ادائیگی کے لیے بچت کا استعمال

 

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک نئی تجویز پیش کی ہے جس کے تحت ایلون مسک کی لاگت میں کمی کی کوششوں سے حاصل ہونے والی بچت کا کچھ حصہ امریکی عوام کو نقد رقم دینے اور باقی رقم قومی قرض کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

میامی بیچ، فلوریڈا میں ایک سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس بچت کا 20 فیصد عوام کو واپس کرنے اور 20 فیصد امریکہ کے 36 ٹریلین ڈالر کے قرض کی ادائیگی کے لیے مختص کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

ٹرمپ نے تقریب کے دوران کہا، “یہ بچت بہت زیادہ ہے، ایلون، سیکڑوں ارب ڈالر۔” انہوں نے یہ بات ایلون مسک کی لاگت میں کمی کرنے والی ٹیم “محکمہ حکومتی کارکردگی” (ڈی او جی ای) کے بارے میں کہی، جس کا دعویٰ ہے کہ اس نے اب تک اربوں ڈالر کی بچت کی ہے۔

ٹرمپ کی اس تجویز کے بعد ڈی او جی ای کے مشیر جیمز فش بیک، جو ایک سرمایہ کاری کمپنی کے سربراہ ہیں، نے “ڈی او جی ای ڈیویڈنڈ” متعارف کروانے کی تجویز دی، جس کے تحت یہ بچت عوام میں تقسیم کی جا سکے۔

ایک رپورٹ میں فش بیک نے کہا کہ اگر ایلون مسک کی ٹیم 2026 تک دو ٹریلین ڈالر کی بچت کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے، تو ہر ٹیکس ادا کرنے والے گھرانے کو پانچ ہزار ڈالر دیے جا سکتے ہیں۔ اس پر ردعمل دیتے ہوئے ایلون مسک نے کہا کہ وہ اس معاملے پر صدر سے بات کریں گے۔

ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران ایلون مسک نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ حکومت کے اخراجات میں سے دو ٹریلین ڈالر کی بچت نکال سکتے ہیں، تاہم بعد میں انہوں نے کہا کہ شاید وہ صرف اس کا نصف حصہ ہی بچا سکیں گے۔

ڈی او جی ای نے اب تک 55 ارب ڈالر کی بچت کا دعویٰ کیا ہے، لیکن اس بارے میں مکمل تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ حالیہ دنوں میں اس ٹیم نے چند سرکاری معاہدوں کو منسوخ کرکے 16 ارب ڈالر کی بچت کا دعویٰ کیا، تاہم ایک سرکاری معاہدے میں بڑی غلطی پائی گئی، جہاں 8 ملین ڈالر کے معاہدے کو غلطی سے 8 ارب ڈالر بتایا گیا۔

اس تجویز پر ماہرین کی جانب سے مختلف آراء سامنے آئی ہیں۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے کے پروفیسر گو سو، جو حکومتی کارکردگی پر تحقیق کرتے ہیں، نے کہا کہ یہ ایک عوامی مقبولیت حاصل کرنے کی کوشش معلوم ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا، “حکومتی اخراجات کو کم کرنے کے بجائے، ان فنڈز کو قومی ترقی، سائنس اور سیکیورٹی کو مضبوط کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔”

عوامی رائے اور ممکنہ اثرات

ٹرمپ کی اس تجویز پر عوام اور ماہرین کے درمیان مختلف خیالات پائے جاتے ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک مثبت قدم ہے جو عوام کو براہ راست فائدہ پہنچائے گا، جبکہ کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ سرکاری اخراجات میں کمی سے ملک کے بنیادی ڈھانچے پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

یہ دیکھنا باقی ہے کہ  ٹرمپ کی یہ تجویز عملی جامہ پہن سکے گی یا نہیں، اور کیا ایلون مسک واقعی اتنی بڑی بچت نکالنے میں کامیاب ہوں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *