ایک نئی تحقیق میں چائے کے ایک اور حیران کن فائدے کا انکشاف ہوا ہے۔ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی، امریکہ کے محققین نے دریافت کیا ہے کہ چائے قدرتی طور پر پانی میں موجود بھاری دھاتوں جیسے سیسہ (لیڈ)، کرومیم اور کیڈمیم کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ دریافت چائے کے صحت بخش فوائد کی فہرست میں ایک نیا اضافہ ہے۔
چائے بطور قدرتی واٹر پیوریفائر
یہ تحقیق جرنل میں شائع ہوئی، جس کے مطابق چائے پینے سے انسانی جسم میں بھاری دھاتوں کی مقدار کم کی جا سکتی ہے۔ ان دھاتوں کا زیادہ استعمال دل کی بیماریوں، فالج، سر درد، بے خوابی اور چڑچڑے پن جیسے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، اگر ایک کپ کالی چائے کو پانچ منٹ کے لیے بھگویا جائے تو یہ پانی میں سیسے کی مقدار کو تقریباً 15٪ تک کم کر سکتی ہے۔
اہم دریافتیں
تحقیقی تجربات میں مختلف اقسام کی چائے اور پانی کے نمونے استعمال کیے گئے، جن سے درج ذیل نتائج حاصل ہوئے:
چائے میں سیسہ، کرومیم اور کیڈمیم کم کرنے کی خاصیت موجود ہے۔
زیادہ دیر تک بھگونے اور گرم پانی میں چائے بنانے سے بھاری دھاتوں کا زیادہ اخراج ممکن ہوتا ہے۔
پسی ہوئی چائے کی پتیاں پوری پتوں کے مقابلے میں زیادہ مؤثر ثابت ہوئیں۔
کالی، سبز اور سفید چائے نے 24 گھنٹے بھگونے پر سب سے زیادہ سیسہ ختم کیا، جبکہ کیمومائل اور روئبوس کم مؤثر رہے۔
خالی سیلولوز ٹی بیگز نے سیسہ کم کیا، جبکہ روئی اور نائلون کے بیگز میں ایسا اثر نہیں دیکھا گیا۔
ماحولیاتی اور صحت سے متعلق اثرات
یہ دریافت پانی کی صفائی کے نئے طریقے متعارف کرانے میں مدد دے سکتی ہے۔ چائے کے شوقین افراد کے لیے یہ ایک خوشخبری ہے کہ چائے صرف آرام اور اینٹی آکسیڈنٹس فراہم کرنے والا مشروب ہی نہیں بلکہ پانی کو بہتر بنانے میں بھی معاون ثابت ہو سکتی ہے۔