امت شاہ کا بڑا فیصلہ: 8 مارچ سے منی پور میں آزاد نقل و حرکت، رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی

منی پور میں جاری کشیدگی اور سلامتی کی صورتحال پر غور کرتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے سیکیورٹی فورسز کو ہدایت دی ہے کہ وہ 8 مارچ سے ریاست میں تمام سڑکوں پر عوام کی آزادانہ نقل و حرکت کو یقینی بنائیں۔ یہ ہدایات ہفتہ کے روز قومی دارالحکومت میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس میں دی گئیں۔

اجلاس میں منی پور کی گورنر، مرکزی داخلہ سیکرٹری، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر، نائب چیف آف آرمی اسٹاف، ایسٹرن کمانڈ کے آرمی کمانڈر، بارڈر سیکیورٹی فورس، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور آسام رائفلز کے ڈائریکٹر جنرلز، منی پور کے سیکیورٹی ایڈوائزر اور وزارت داخلہ، فوج اور منی پور انتظامیہ کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران، شاہ نے کہا کہ نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت منی پور میں امن کی بحالی کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے اور اس مقصد کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ منی پور کی بین الاقوامی سرحد کے مخصوص داخلی راستوں کے دونوں طرف باڑ لگانے کا کام جلد مکمل کیا جائے اور کسی بھی رکاوٹ پیدا کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

یہ اجلاس اس وقت منعقد ہوا جب 20 فروری کو گورنر نے غیر قانونی اور لوٹے گئے ہتھیار رکھنے والوں کو سات دن کے اندر انہیں واپس کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔ اس کے بعد 300 سے زائد ہتھیار عوام نے جمع کروائے، جن میں 246 ہتھیار میتی شدت پسند گروپ ارامبائی ٹینگول نے واپس کیے۔

منی پور میں نسلی تشدد
منی پور میں مئی 2023 سے جاری تشدد میں اب تک 260 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً 60,000 لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔

13 فروری 2024 کو ریاست میں صدر راج نافذ کیا گیا، جس سے چند روز قبل وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ نے پارٹی اراکین کی بغاوت کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔ ایک ماہ قبل مرکزی حکومت نے سابق ہوم سیکرٹری اجے کمار بھلا کو منی پور کا گورنر مقرر کیا تھا۔