ممبئی: مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کو 1 لاکھ سے زائد “لو جہاد” کے معاملات کی شکایات ملی ہیں اور ان کے پیچھے ایک “منظم سازش” کارفرما ہے۔ حکومت نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو قانون کا مسودہ تیار کرے گی۔
فڈنویس نے خواتین صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا، “پہلے یہ الگ تھلگ واقعات لگتے تھے، لیکن اب یہ ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کا حصہ معلوم ہوتے ہیں۔ ان میں ملوث افراد کا رجحان انتہا پسندانہ اور خواتین کو دھوکہ دینے والا ہے۔ ہم کمیٹی کی رپورٹ کا جائزہ لیں گے اور اسی کی بنیاد پر قانون سازی کی جائے گی۔”
ریاستی حکومت نے 14 فروری کو ایک سات رکنی کمیٹی تشکیل دی، جس کی سربراہی ڈائریکٹر جنرل آف پولیس رشمی شکلا کر رہی ہیں۔ اس میں خواتین و اطفال بہبود، قانون و عدلیہ، اقلیتی بہبود اور سماجی انصاف کے محکموں کے سیکریٹریز شامل ہیں۔
ادھر، بی جے پی کے ایم ایل اے اتل بھاٹ کھلکر نے اسمبلی میں زبردستی مذہب تبدیل کرنے پر پابندی سے متعلق نجی بل پیش کیا، مگر اسے ایوان میں بحث کے لیے پیش نہیں کیا گیا۔
میڈیا مانیٹرنگ سیل کا قیام
فڈنویس سے میڈیا مانیٹرنگ سیل کے قیام کے مقصد پر بھی سوال کیا گیا، جس پر انہوں نے وضاحت دی کہ “یہ میڈیا پر کنٹرول کے لیے نہیں بلکہ خبروں پر فوری ردعمل دینے کے لیے بنایا گیا ہے۔” حکومت نے اس کے لیے 10 کروڑ روپے مختص کیے ہیں اور یہ سیل منترالیہ میں قائم کیا گیا ہے۔