اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کو روکنے میں اپنی “مکمل ناکامی” کا اعتراف کیا ہے۔ جمعرات کو جاری کردہ فوجی تحقیقات کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل نے برسوں تک حماس کی صلاحیتوں کو کم تر سمجھا، جس کے باعث حملے کی روک تھام ممکن نہ ہو سکی۔
تحقیقات میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوج کا یہ خیال تھا کہ حماس مکمل جنگ نہیں چاہتا، اور اگر ایسا کوئی خطرہ ہوتا تو انہیں بروقت اطلاع مل جائے گی۔ اسی غلط فہمی کی وجہ سے اسرائیل نے مناسب تیاری نہیں کی اور فوج حملے کا فوری جواب دینے میں ناکام رہی۔
فوجی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کی توجہ لبنان میں حزب اللہ جیسے دیگر خطرات پر زیادہ تھی اور وہ حد بندیوں، انٹیلیجنس اور دفاعی نظام پر ضرورت سے زیادہ انحصار کر رہا تھا۔ اس کے نتیجے میں، جب 5,000 سے زائد جنگجو اور شہری اسرائیل میں داخل ہوئے تو فوج بےخبر رہی۔