اسرائیلی وزیر اعظم کے بیٹے کی جلا وطنی: والد پر ہاتھ اٹھانے کا الزام

اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کی ایک رکن نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو کے بیٹے کو ملک بدر کر دیا گیا ہے۔ اپوزیشن رہنما نعما لازیمی نے دعویٰ کیا کہ یائر نیتن یاہو کو “اپنے والد پر ہاتھ اٹھانے کی وجہ سے جلا وطن کیا گیا ہے۔”

اتوار کے روز اپنے بیان میں انہوں نے کہا، “یہ بالکل واضح ہے کہ اسے جلا وطن کر دیا گیا ہے۔ وہ اسرائیل واپس نہیں آ سکتا۔” ان کے اس بیان نے پارلیمنٹ (کنیسٹ) کے دیگر اراکین کو حیران کر دیا۔

نیتن یاہو کی جماعت لیکوڈ پارٹی نے اس دعوے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے لازیمی کے خلاف قانونی کارروائی کی دھمکی دی اور ان کے بیان کو بے بنیاد قرار دیا۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب یائر نیتن یاہو تنازعات کی زد میں آئے ہوں۔ 2022 میں، وزیر اعظم نیتن یاہو نے خود سوشل میڈیا پر کہا تھا کہ وہ “اپنے بیٹے کی کہی گئی باتوں سے متفق نہیں۔”

یائر نیتن یاہو اور ان کے 30 سالہ بھائی اونر، وزیر اعظم نیتن یاہو کی تیسری اہلیہ سارہ بن ارزی کے بیٹے ہیں، جن سے ان کی شادی 1991 میں ہوئی تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *