غزہ: رمضان المبارک کے آغاز سے قبل غزہ میں فلسطینیوں کو بھوک اور قحط کا سامنا ہے، کیونکہ اسرائیل نے تمام انسانی امداد بند کر دی ہے۔ جبالیہ مہاجر کیمپ میں ایک خاتون نے خبردار کیا کہ “یہاں قحط اور بدامنی پھیل سکتی ہے۔”
اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے اسرائیل کے اس اقدام کی مذمت کی ہے، جبکہ مصر، قطر اور اردن نے اسے جنگ بندی معاہدے اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
حماس نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے کے دوسرے مرحلے پر عمل کیا جائے، جس میں تمام قیدیوں کی رہائی اور اسرائیل کے حملے ختم کرنے کی شق شامل ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری میں اب تک 48,388 فلسطینی شہید جبکہ 111,803 زخمی ہو چکے ہیں۔ حکومت کے میڈیا آفس نے ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 61,709 بتائی ہے، کیونکہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہونے کے باعث لاپتہ ہیں اور ان کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔