“ڈریگن اور ہاتھی کی شراکت: چین نے بھارت کو اتحاد کی دعوت دے دی”

امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں اضافے کے دوران، جب امریکہ نے چینی درآمدات پر ٹیرف کو 20 فیصد تک بڑھا دیا، چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے جمعہ کے روز بھارت اور چین کو مل کر کام کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ “ہاتھی اور ڈریگن کو رقص کرانا ہی واحد درست انتخاب ہے۔”

چین کی نیشنل پیپلز کانگریس کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وانگ ای نے کہا، “ایک دوسرے کی حمایت کرنا، بجائے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے، اور تعاون کو مضبوط کرنا، بجائے شک کرنے کے، ہمارے بنیادی مفادات میں ہے۔”

چین کی بھارت کے لیے ‘نئی حکمت عملی’؟

وانگ ای نے کہا کہ اگر بھارت اور چین مل کر کام کریں تو عالمی سطح پر جمہوری اصولوں کی مضبوطی اور “گلوبل ساؤتھ” کی ترقی روشن مستقبل کی طرف بڑھ سکتی ہے۔

بھارت نے ابھی تک اس بیان پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ تاہم، بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ بھارت چین کے ساتھ تعلقات کو مزید مثبت اور متوقع سمت میں لے جانے کے لیے کام کر رہا ہے۔

امریکہ-چین ٹیرف جنگ

ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ نے چینی مصنوعات پر ٹیرف 10 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کر دیا ہے۔ یہ قدم چین سے فینٹینائل کی برآمدات کو کنٹرول نہ کرنے کے الزام میں اٹھایا گیا۔

جواباً، چین نے امریکہ کے زرعی شعبے پر جوابی ٹیرف عائد کیے، جس میں سویابین، سور کا گوشت، اور گندم شامل ہیں۔ ساتھ ہی چین نے عالمی تجارتی تنظیم  میں شکایت درج کرائی۔

بھارت پر بھی امریکی ٹیرف

ٹرمپ انتظامیہ نے بھارت پر بھی ٹیرف لگائے ہیں، جس میں اسٹیل اور ایلومینیم پر 25 فیصد اضافی محصولات شامل ہیں۔ اس فیصلے کے بعد بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں زبردست گراوٹ دیکھی گئی۔

ٹرمپ کے مطابق، بھارت “اعلی ٹیرف والی قوم” ہے اور انہوں نے بھارت کے خلاف جوابی اقدامات کی دھمکی بھی دی ہے۔