اتر پردیش کے ستیہ پور میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جہاں ایک شخص نے اپنی پانچ سالہ بیٹی کو گلا دبا کر قتل کر دیا اور اس کے جسم کے ٹکڑے کر دیے۔ پولیس کے مطابق، ملزم موہت مشرا (40) اپنی بیٹی تانی کے ہمسایوں کے گھر جانے پر شدید ناراض تھا، کیونکہ ان کے درمیان کچھ دن پہلے جھگڑا ہوا تھا۔
پولیس افسر کے مطابق، 25 فروری کو بچی کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ حیران کن طور پر، یہ شکایت خود موہت نے درج کروائی تھی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تفتیش کے لیے چار ٹیمیں تشکیل دیں۔ دورانِ تلاش، بچی کے جسم کا ایک حصہ ملا، اگلے دن مزید حصے دریافت ہوئے، جس کے بعد واضح ہو گیا کہ قتل کیا گیا ہے۔
تحقیقات کے دوران، موہت اچانک غائب ہو گیا۔ جب اس کی بیوی سے پوچھ گچھ کی گئی، تو معلوم ہوا کہ اس نے اپنا فون اپنی بیوی کو دے دیا تھا اور خود فرار ہو گیا تھا۔ جب وہ واپس آیا تو پولیس نے سختی سے پوچھ گچھ کی، جس کے بعد اس نے قتل کا اعتراف کر لیا۔
موہت نے بتایا کہ اس نے اپنی بیٹی کو بار بار ہمسایوں کے گھر جانے سے منع کیا تھا لیکن وہ باز نہ آئی۔ وقوعہ کے روز، جب اس نے بیٹی کو ہمسایوں کے گھر سے آتے دیکھا تو طیش میں آ کر اسے موٹر سائیکل پر بٹھایا، سنسان جگہ لے جا کر گلا دبا کر قتل کر دیا اور لاش سرسوں کے کھیت میں پھینک دی۔
پولیس نے 100 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کے بعد اس خوفناک جرم کا پردہ فاش کیا۔