آج کی تیز رفتار زندگی میں، زیادہ تر لوگ اپنی دن کی شروعات کافی سے کرتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ بغیر چینی کے کافی پینے سے نہ صرف ذہنی چستی بڑھتی ہے بلکہ یادداشت بھی بہتر ہوتی ہے؟ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ چینی کے بغیر کافی پینے سے دماغی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
کئی مطالعات کے مطابق، بغیر چینی کی کافی پینے والے افراد میں الزائمر، ڈیمنشیا اور پارکنسن جیسی دماغی بیماریوں کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ “امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن” میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں یہ ثابت ہوا کہ جو لوگ چینی یا مصنوعی مٹھاس کے بغیر کافی پیتے ہیں، ان میں یہ بیماریاں کم دیکھنے میں آتی ہیں۔
تحقیق میں 2 لاکھ 4 ہزار 847 افراد کا ڈیٹا لیا گیا، جن کی عمریں 40 سے 69 سال کے درمیان تھیں۔ اس تحقیق کے مطابق، بغیر چینی کی کافی پینے والوں میں الزائمر اور پارکنسن کا خطرہ 30 فیصد تک کم ہو سکتا ہے، جبکہ مصنوعی مٹھاس یا چینی والی کافی پینے والوں میں ایسا فائدہ نہیں دیکھا گیا۔
بغیر چینی اور چینی والی کافی کا موازنہ
بغیر چینی کی کافی: یہ اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامن بی2، میگنیشیم اور پوٹاشیم سے بھرپور ہوتی ہے، جو دماغی صحت اور وزن کنٹرول کے لیے فائدہ مند ہیں۔
چینی والی کافی: اس میں چینی زیادہ ہونے کی وجہ سے وزن بڑھنے، انسولین کی خرابی اور میٹابولک بیماریوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
بغیر چینی کی کافی کے دماغی فوائد
یادداشت میں بہتری: کیفین دماغی سرگرمی کو بڑھاتی ہے اور نیورونز کو متحرک کرتی ہے۔
دماغی بیماریوں کا کم خطرہ: یہ الزائمر اور پارکنسن جیسی بیماریوں کے امکانات کم کر سکتی ہے۔
ڈپریشن میں کمی: کیفین ڈوپامائن کو بڑھاتی ہے، جو موڈ بہتر کرنے میں مددگار ہوتی ہے۔
وزن کم کرنے میں مدد: کم کیلوریز کے ساتھ یہ میٹابولزم تیز کرتی ہے اور بھوک کو کنٹرول میں رکھتی ہے۔
شوگر کے خطرے میں کمی: انسولین کی حساسیت کو بہتر بنا کر ٹائپ 2 ذیابیطس کے امکانات کو کم کرتی ہے۔
کتنی کافی پینی چاہیے؟
“فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن” کے مطابق، صحت مند بالغ افراد کو روزانہ 400 ملی گرام کیفین سے زیادہ نہیں لینی چاہیے، جو تقریباً 4 کپ کافی کے برابر ہے۔
اگر آپ اپنی دماغی اور جسمانی صحت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں، تو بغیر چینی کی کافی کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں اور چینی سے پرہیز کریں۔