نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے ایک 19 سالہ نوجوان کو نابالغ لڑکی کے ریپ کے مقدمے میں بری کر دیا، اور کہا کہ یہ نوعمر محبت کا معاملہ تھا، جہاں دونوں فریقین کی باہمی رضامندی سے جسمانی تعلقات قائم ہوئے تھے۔
جسٹس جسميت سنگھ نے 20 فروری کو سنائے گئے اپنے فیصلے میں کہا کہ اس معاملے میں ملزم کو سزا دینا “انصاف کا مذاق” ہوگا۔
عدالت نے کہا: “یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ واقعے کے وقت ملزم کی عمر 19 سال جبکہ متاثرہ لڑکی 17 سال کی تھی۔ یہ ایک نوعمر محبت کا کیس تھا اور دونوں نے باہمی رضامندی سے جسمانی تعلقات قائم کیے تھے۔ لہٰذا، ملزم کو پوکسو ایکٹ کے تحت سزا دینا انصاف کے منافی ہوگا۔”