حقیقت جانیں: پیدائشی سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دینے کی کوئی آخری تاریخ مقرر نہیں کی گئی

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے 27 اپریل 2026 کو پیدائشی سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دینے کی آخری تاریخ کے طور پر مقرر کرنے کی کوئی سرکاری اطلاع جاری نہیں کی۔ یہ افواہ سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھی، جسے حکومت کے اہلکاروں نے غلط قرار دیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے جب وزارت داخلہ، وزارت صحت اور رجسٹرار جنرل آف انڈیا سے باضابطہ تصدیق حاصل کرنے کی کوشش کی تو کسی بھی سرکاری ذرائع نے اس تاریخ کی تصدیق نہیں کی۔

واضح رہے کہ رجسٹریشن آف برتھس اینڈ ڈیتھس (ترمیمی) بل 2023 کو پارلیمنٹ نے اگست 2023 میں منظور کیا تھا، اور صدر کی منظوری کے بعد یہ ایک قانون بن گیا۔ تاہم، اس کے نفاذ کی حتمی تاریخ ابھی طے نہیں کی گئی۔

اس قانون کے مطابق، پیدائشی سرٹیفکیٹ حکومتی ملازمت، ووٹر لسٹ میں شمولیت، تعلیمی اداروں میں داخلے، ڈرائیونگ لائسنس، راشن کارڈ، جائیداد کی رجسٹریشن اور پاسپورٹ جیسے اہم امور کے لیے ضروری ہوگا۔

رجسٹرار جنرل آف انڈیا پیدائش اور اموات کا ڈیٹا نیشنل سطح پر مرتب کرے گا، جو براہ راست الیکٹورل رول میں اضافے اور کمی کا باعث بنے گا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 2010 میں 82 فیصد پیدائشوں کی رجسٹریشن ہوئی تھی، جو 2019 میں بڑھ کر 92.7 فیصد تک پہنچ گئی۔ اسی طرح اموات کی رجسٹریشن کی شرح 66.9 فیصد سے بڑھ کر 92 فیصد ہوگئی۔

لہٰذا، عوام کو غلط خبروں پر یقین نہ کرنے اور صرف سرکاری ذرائع سے معلومات حاصل کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *