ابو اعظمی اسمبلی سے معطل، انصاف نہ ملنے کا شکوہ

سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے ابو اعظمی کو مغل بادشاہ اورنگزیب سے متعلق بیان دینے پر مہاراشٹر اسمبلی کے پورے اجلاس کے لیے معطل کر دیا گیا۔ بدھ کے روز پارلیمانی امور کے وزیر چندرکانت پاٹل نے ان کی معطلی کی قرارداد پیش کی، جسے اسمبلی نے منظور کر لیا۔

اپنی معطلی پر ردعمل دیتے ہوئے ابو اعظمی نے اسے ناانصافی قرار دیا اور حکومت پر دوہرے معیار اپنانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا، “یہ معطلی میرے ساتھ ناانصافی ہی نہیں بلکہ ان لاکھوں لوگوں کے ساتھ بھی زیادتی ہے جن کی میں نمائندگی کرتا ہوں۔ کیا ریاست میں دو طرح کے قوانین نافذ ہیں؟ ایک میرے لیے اور دوسرا پرشانت کوراتکر اور راہول سولاپورکر کے لیے؟”

واضح رہے کہ حزب اختلاف نے اداکار راہول سولاپورکر اور سابق صحافی پرشانت کوراتکر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ ان پر چھترپتی شیواجی مہاراج کے خلاف توہین آمیز تبصرے کرنے کا الزام ہے۔

بی جے پی کے ایم ایل اے سدھیر منگنتیوار نے کہا کہ ابو اعظمی کی اسمبلی رکنیت صرف ایک یا دو اجلاسوں کے لیے نہیں بلکہ ہمیشہ کے لیے منسوخ کی جانی چاہیے۔ “چھترپتی شیواجی مہاراج ہمارے لیے انتہائی محترم ہیں، اور جو بھی ان کی توہین کرے گا اسے آسانی سے نہیں چھوڑا جا سکتا۔”

ابو اعظمی نے فلم ’چھاوا‘ میں تاریخی واقعات کی عکاسی پر اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ اورنگزیب ایک اچھے منتظم تھے۔ انہوں نے کہا کہ اورنگزیب کے دور میں ہندوستان کو “سونے کی چڑیا” کہا جاتا تھا، اور اس وقت ملک کی معیشت عالمی پیداوار کا چوبیس فیصد حصہ رکھتی تھی۔

شدید ردعمل کے بعد اعظمی نے وضاحت دی کہ ان کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، “میں نے مورخین کے حوالے سے بات کی ہے۔ اگر میرے بیان سے کسی کو تکلیف پہنچی ہو تو میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں۔”