امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کو دی جانے والی تمام فوجی امداد کو معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب گزشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں یوکرینی صدر وولوڈیمیر زیلینسکی کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران شدید اختلافات پیدا ہوئے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق، امریکہ اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ آیا یوکرین کو دی جانے والی اربوں ڈالر کی امداد یوکرین پر روسی حملے کے خاتمے کے لیے کسی حل میں معاون ثابت ہو رہی ہے یا نہیں۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صدر ٹرمپ نے زیلینسکی پر الزام لگایا کہ وہ امن کے خواہاں نہیں ہیں کیونکہ انہیں امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں یوکرین کی جانب سے روسی جارحیت کو پسپا کرنے کی کوششوں کو شدید دھچکا لگنے کا خدشہ ہے۔
مزید برآں، صدر ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ میکسیکو اور کینیڈا پر 25 فیصد کے وسیع تر ٹیرف منگل سے نافذ کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے چین سے درآمد ہونے والی اشیا پر پہلے سے عائد 10 فیصد محصولات کے علاوہ مزید 10 فیصد ٹیرف لگانے کا بھی اعلان کیا ہے۔