نئی دہلی: آسام بورڈ کے 10ویں جماعت کے سوشل سائنس کے امتحان میں ایک سوال پر تنازع کھڑا ہوگیا۔ سوال میں پوچھا گیا تھا کہ اگر کسی سرکاری اسپتال میں صرف ہندوؤں کا مفت علاج ہو اور دیگر مذاہب کے افراد کو خود خرچ برداشت کرنا پڑے، تو کیا یہ ہندوستان جیسے ملک میں ممکن ہے؟
سوشل میڈیا پر اسے مذہبی تقسیم کو ہوا دینے والا قرار دیا گیا، جبکہ آسام کے وزیر تعلیم رنوج پیگو نے اسے غیر ضروری بحث کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ سوال کا مقصد طلبہ میں سیکولرازم سے متعلق آگاہی پیدا کرنا تھا، کیونکہ آئین کسی بھی امتیازی سلوک کی اجازت نہیں دیتا۔