اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کے امریکی منصوبے کو منظور کر لیا، حماس کا جواب باقی

اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ رمضان اور یہودیوں کے مقدس تہوار کے دوران غزہ میں عارضی جنگ بندی کے لیے امریکی حمایت یافتہ منصوبہ قبول کر رہا ہے۔ یہ فیصلہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے ختم ہونے کے فوراً بعد کیا گیا۔

حماس نے ابھی تک اس منصوبے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ اس تجویز کے مطابق، پہلے دن یرغمال بنائے گئے آدھے افراد کو، چاہے وہ زندہ ہوں یا جاں بحق، رہا کیا جائے گا۔ باقی یرغمالیوں کی رہائی کا انحصار مستقل جنگ بندی پر ہوگا۔

فلسطینیوں کو جنگ کے دوبارہ شروع ہونے کا خوف ہے۔ رمضان کے پہلے دن انہوں نے کھنڈرات اور تباہ شدہ گھروں میں روزہ رکھا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی حملوں میں اب تک 48,388 فلسطینی شہید اور 111,803 زخمی ہو چکے ہیں۔ حکومت کے میڈیا دفتر کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد 61,709 سے زیادہ ہو سکتی ہے، کیونکہ ہزاروں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔