دہی اور چھاچھ: صحت کے فوائد اور اہم فرق

دہی اور چھاچھ دو مشہور ڈیری مصنوعات ہیں جو دنیا بھر میں پسند کی جاتی ہیں۔ یہ دونوں دودھ سے تیار کی جاتی ہیں اور اکثر کھانے کے ساتھ استعمال کی جاتی ہیں، جیسے دال، روٹی یا سبزی کے ساتھ۔ اگرچہ یہ بظاہر ایک جیسی لگتی ہیں، لیکن ان کے ذائقے، ساخت اور صحت پر اثرات میں نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔

ساخت اور مزاج میں فرق

دہی گاڑھی اور کریمی ہوتی ہے جبکہ چھاچھ ہلکی اور پتلی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، دہی عموماً ذائقے میں تیز ہوتی ہے، جبکہ چھاچھ ہلکے کھٹے ذائقے کی حامل ہوتی ہے۔ یہ فرق نہ صرف ان کے استعمال بلکہ ہاضمے پر اثر انداز ہونے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

دہی کے فوائد

دہی غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے اور پروٹین، وٹامن بی 12 اور وٹامن ڈی جیسے اہم غذائی اجزاء فراہم کرتی ہے۔ یہ اجزاء قوت مدافعت بڑھانے اور ہڈیوں کی مضبوطی میں مدد دیتے ہیں۔ دہی میں پروبائیوٹکس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو آنتوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، دہی زیادہ دیر تک پیٹ بھرے رکھنے میں مدد دیتی ہے، جس سے وزن کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

چھاچھ: ایک بہترین ہاضمے کی مددگار

چھاچھ ہاضمے کے لیے نہایت فائدہ مند مانی جاتی ہے۔ اس کی ہلکی ساخت اسے دہی کی نسبت جلدی ہضم ہونے میں مدد دیتی ہے۔ چھاچھ میں لیکٹک ایسڈ پایا جاتا ہے جو جلد کی صحت کے لیے مفید ہوتا ہے اور جسم کو ٹھنڈک فراہم کرتا ہے۔ گرمیوں میں یہ بہترین مشروب سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے میں مدد دیتی ہے۔

ہاضمے کے لیے کون بہتر ہے؟

دونوں مصنوعات اپنے فوائد رکھتی ہیں، لیکن ہاضمے کے لحاظ سے چھاچھ کو زیادہ بہتر سمجھا جاتا ہے۔ اس میں شامل مصالحے جیسے زیرہ، کالا نمک، ہینگ اور کری پتہ ہاضمے کو مزید بہتر بناتے ہیں۔ بعض افراد کے لیے دہی تیزابیت کا باعث بن سکتی ہے جبکہ چھاچھ معدے کے لیے ہلکی اور آسانی سے ہضم ہونے والی ہوتی ہے۔

کس کا انتخاب کیا جائے؟

دہی میں موجود پروبائیوٹکس نظام ہاضمہ کے لیے مفید ہوتے ہیں، لیکن یہ بعض افراد کے لیے تیزابیت اور معدے میں جلن کا سبب بن سکتی ہے۔ دوسری جانب، چھاچھ تمام قسم کے جسمانی مزاج (دوش) کے لیے موزوں مانی جاتی ہے اور سال بھر بغیر کسی پریشانی کے پی جا سکتی ہے۔

نتیجہ

دہی اور چھاچھ دونوں صحت بخش ہیں، لیکن اگر ہاضمے اور جسمانی ٹھنڈک کی بات کی جائے تو چھاچھ بہتر انتخاب ہے۔ جبکہ، دہی پروٹین اور پروبائیوٹکس کے لحاظ سے مفید ہے اور قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔ اس لیے، اپنی جسمانی ضرورت اور صحت کے مطابق ان میں سے کسی کا انتخاب کریں۔