واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کے درمیان ہونے والی ملاقات تلخی میں بدل گئی۔ اطلاعات کے مطابق، صدر ٹرمپ نے سخت لہجے میں کہا، “یا تو معاہدہ کرو یا ہم باہر ہیں۔”
زیلنسکی بغیر کسی معاہدے پر دستخط کیے اچانک وائٹ ہاؤس سے روانہ ہو گئے۔ تاہم، انہوں نے اس واقعے پر معذرت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی تنازع پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ امریکہ یوکرین کی زیادہ حمایت کرے۔
دوسری جانب، صدر ٹرمپ نے زیلنسکی پر امریکہ کی “بے عزتی” کرنے اور اپنی حیثیت کو “ضرورت سے زیادہ سمجھنے” کا الزام عائد کیا۔
یورپ اور مغربی ممالک کے رہنماؤں نے زیلنسکی کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور یوکرینی عوام کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔