اسٹاک مارکیٹ میں زبردست گراوٹ

جمعہ کے روز ابتدائی تجارتی سیشن کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں زبردست گراوٹ دیکھنے میں آئی، جس کی بنیادی وجوہات میں آئی ٹی، ٹیلی کام اور آٹو اسٹاکس میں شدید مندی شامل ہیں۔

صبح 10 بجے بمبئی اسٹاک ایکسچینج (بی ایس ای) کا بینچ مارک انڈیکس سینسیکس 1014.08 پوائنٹس یا 1.36 فیصد کی کمی کے ساتھ 73,598.35 پوائنٹس تک پہنچ گیا، جبکہ نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی انڈیکس 300.45 پوائنٹس یا 1.33 فیصد کی گراوٹ کے بعد 22,244.60 پر آ گیا۔

اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ کی وجوہات
اس گراوٹ کی کئی وجوہات ہیں، جن میں بھارتی بینکوں کی کمزور مالی کارکردگی، مورگن اسٹینلی کیپیٹل انٹرنیشنل (ایم ایس سی آئی) کے انڈیکس میں تبدیلی، ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ڈی آئی آئیز) کا زیادہ سطح پر پھنسا ہونا، امریکی بانڈ ییلڈ میں اضافہ اور غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئیز) کا بھارت سے چین کی طرف سرمایہ منتقلی شامل ہیں۔

مزید برآں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تجارتی محصولات کے اعلان سے بھی مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی۔

جیو جیت فنانشل سروسز کے چیف انویسٹمنٹ اسٹریٹیجسٹ وی کے وجے کمار کے مطابق، “اسٹاک مارکیٹ غیر یقینی صورتحال کو ناپسند کرتی ہے، اور ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد سے غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہوا ہے۔”

علاوہ ازیں، امریکی ڈالر کی مضبوطی نے بھی بھارتی مارکیٹ پر منفی اثرات ڈالے ہیں۔ ڈالر انڈیکس جمعہ کے روز 107.35 کی سطح پر پہنچ گیا، جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے اخراجات بڑھ گئے اور بھارتی مارکیٹ سے سرمایہ باہر نکلنے لگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *