بنگلور: کرناٹک میں ایک خوفناک واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک پولیس کانسٹیبل نے اُس نابالغ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا جو اپنی عصمت دری کی شکایت درج کروانے اس کے پاس آئی تھی۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، متاثرہ لڑکی اور اس کی والدہ گزشتہ سال دسمبر میں بومن ہلی پولیس اسٹیشن پہنچی تھیں، جہاں انہوں نے شکایت کی کہ ان کا پڑوسی لڑکی پر شادی کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔ تاہم، لڑکی نے اس وقت یہ نہیں بتایا کہ وہ پہلے ہی اس کے ہاتھوں زیادتی کا شکار ہو چکی تھی، اور اس کی والدہ بھی اس معاملے سے لاعلم تھیں۔
تحقیقات کے دوران، کانسٹیبل نے یہ معلوم کر لیا کہ لڑکی کا پڑوسی اس سے جسمانی تعلقات قائم کر چکا ہے۔ اس کے بعد، اس نے متاثرہ لڑکی سے دوستی کی اور اُسے ہوٹل لے گیا، جہاں اس نے نشہ آور دوا ملی ہوئی بیئر پلائی اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔ بعد ازاں، اس نے لڑکی کو دھمکی دی کہ اگر اس نے کسی سے شکایت کی تو وہ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دے گا۔
بعد ازاں، لڑکی نے اپنی والدہ کو اس بارے میں بتایا، جس کے بعد 13 فروری کو مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کانسٹیبل کے خلاف پوکسو ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کر لی۔