امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ یوکرین کو دی گئی اربوں ڈالر کی جنگی امداد کے بدلے نایاب معدنیات اور تیل حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب یوکرین اور امریکہ ایک معاہدہ طے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کے تحت یوکرین کو دی گئی امداد کے بدلے وہاں کے قدرتی وسائل فراہم کیے جا سکتے ہیں۔
کنزرویٹو پولیٹیکل ایکشن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا، “میں اپنی رقم واپس لینا چاہتا ہوں یا کم از کم اس کی سیکیورٹی چاہتا ہوں۔ ہم نے جو پیسہ دیا ہے، اس کے بدلے ہمیں کچھ ملنا چاہیے، چاہے وہ نایاب معدنیات ہوں یا تیل۔”
انہوں نے مزید کہا، “ہم اپنی رقم واپس لیں گے کیونکہ یہ بالکل بھی منصفانہ نہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہم معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں، اور ہمیں لازمی طور پر کوئی فیصلہ کرنا ہوگا، کیونکہ یہ ایک خوفناک صورت حال رہی ہے۔”
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی اس معاہدے پر دستخط کے لیے تیار نہیں، حالانکہ امریکہ اس پر دباؤ ڈال رہا ہے۔
امریکہ نے یوکرین کو روس کے خلاف جنگ میں اربوں ڈالر کی امداد دی ہے، اور اب صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ اس کے بدلے میں یوکرین کے قدرتی وسائل امریکہ کے حوالے کیے جائیں۔