امریکہ میں فلسطین کے حامی طلبہ پر سخت کارروائیاں، یونیورسٹی آف شکاگو کے طالب علم پر سنگین الزامات

نیویارک، امریکہ – دسمبر کا مہینہ تھا، اور یونیورسٹی آف شکاگو میں تعلیمی سال کا آخری دور چل رہا تھا۔

مامایان جباتے(Mamayan Jabateh)، چوتھے سال کے طالب علم، اپنے رہائشی کمرے میں Carceral State  کی سیاست پر ایک مضمون لکھ رہے تھے جب دروازے پر دستک ہوئی۔

دروازہ کھولا تو چار محافظ کھڑے تھے۔ انہوں نے جباتے(Mamayan Jabateh) کو ایک تصویر دکھائی، جس میں وہ گیارہ اکتوبر کو university  میں ہونے والے فلسطین کے حق میں احتجاج میں شریک نظر آ رہے تھے۔

فوراً ہی جباتے(Mamayan Jabateh) کو زنجیر لگا کر پکڑ لیا گیا اور تیس گھنٹے تک قید رکھا گیا۔ اس کے بعد، انہیں university سے غیر معینہ مدت کے لیے نکال دیا گیا اور احاطے میں داخلے پر روک لگا دی گئی۔

طلبہ پر سخت کارروائیاں
آزاد خیال ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ میں فلسطین کے حق میں احتجاج کمزور پڑنے کے ساتھ ہی university’s  طلبہ کے خلاف سخت اقدامات کر رہی ہیں۔

قانون دان میگن پورٹر، جو جباتے کے معاملے میں مدد کر رہی ہیں، کا کہنا ہے، “یہ ایک انتہائی سخت ردعمل ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ اب بہت سی university’s یہی طریقہ اپنا رہی ہیں۔”

اکتوبر دو ہزار تیئس میں اسرائیل کے غزہ پر حملے کے بعد ہزاروں طلبہ نے امریکی university’s میں احتجاج کیا۔ اپریل اور مئی میں مظاہرے عروج پر تھے، اور کئی احاطوں میں طلبہ نے خیمے لگائے۔

سیاسی دباؤ اور مظاہروں میں مبینہ یہود دشمنی کے الزامات کے بعد university’s نے محافظوں کو بلا لیا، جس کے نتیجے میں ہزاروں طلبہ کو پکڑ لیا گیا۔ جولائی تک تقریباً تین ہزار ایک سو گرفتاریاں ہو چکی تھیں۔

اب جبکہ مظاہرے کم ہو گئے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ university’s طلبہ کو الگ الگ نشانہ بنا رہی ہیں اور سخت سزائیں دے رہی ہیں، جن میں کئی مہینوں یا برسوں کی معطلی شامل ہے۔

جباتے (Mamayan Jabateh)پر سنگین الزامات
گیارہ اکتوبر کو، جب غزہ جنگ کا ایک سال مکمل ہوا، جباتے نے “غم و غصے کا ہفتہ” نامی احتجاج میں حصہ لیا، جو طلبہ برائے انصاف برائے فلسطین نامی  Group نے منعقد کیا تھا۔

احتجاج کے آخری دن، طلبہ نے university کے دروازے بند کرنے کی کوشش کی، جس پر محافظوں نے تیز مرچوں کا چھڑکاؤ کیا اور لاٹھیاں برسائیں۔

تصویروں میں جباتے(Mamayan Jabateh) کو ایک محافظ کا ہاتھ روکتے اور خود کو محافظ کی گرفت سے آزاد کراتے دکھایا گیا۔ اس بنیاد پر ان پر دو سنگین الزام لگائے گئے:

  1. محافظ پر حملہ
  2. محافظ کے حکم کی خلاف ورزی

ان الزامات کے پیش نظر، university  شکاگو نے جباتے کو “احاطے کے لیے خطرہ” قرار دے کر ان کے داخلے پر روک لگا دی اور انہیں زبردستی معطل کر دیا۔ اب ان کی واپسی کا فیصلہ صرف منتظم کے اختیار میں ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *