اسرائیل غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کے لیے ایک سرکاری ادارہ قائم کرے گا۔

اسرائیل کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ سے فلسطینیوں کی “رضاکارانہ ہجرت” میں مدد کے لیے ایک نئی حکومتی تنظیم بنائے گی۔ یہ اقدام دراصل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے سے جڑا ہوا ہے، جس کا مقصد غزہ کے لوگوں کو وہاں سے نکالنا ہے۔

دوسری جانب، اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ فوج ان چار افراد کی باقیات واپس لانے کی تیاری کر رہی ہے جنہیں غزہ لے جایا گیا تھا۔ یہ سب کچھ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر بات چیت جاری ہے۔

ادھر، اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر کشیدگی بڑھ رہی ہے کیونکہ اسرائیل کے مکمل انخلاء کی دی گئی مہلت ختم ہو چکی ہے۔ اس کے باوجود، اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ سرحد پر پانچ اہم مقامات پر اپنی پوزیشن برقرار رکھے گی، جس پر لبنانی حکومت نے سخت اعتراض کیا ہے۔

غزہ میں انسانی صورتحال بدستور سنگین ہے۔ وزارت صحت کے مطابق، جاری جنگ میں اب تک 48,271 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ 1,11,693 افراد زخمی ہیں۔ سرکاری میڈیا کے مطابق ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 61,709 تک پہنچ چکی ہے، کیونکہ بہت سے افراد ابھی تک ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔

دوسری طرف، 7 اکتوبر 2023 سے حماس کے حملوں میں اسرائیل میں 1,139 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا گیا ہے۔ یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ جنگ دونوں طرف انسانی جانوں کے لیے کتنی تباہ کن ثابت ہو رہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *