ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں مالی بدعنوانی اور کالا جادو کا انکشاف

ممبئی کے معروف لیلاوتی اسپتال میں مالی بدعنوانی اور کالے جادو کے الزامات سامنے آئے ہیں۔ لیلاوتی کرتلال مہتا میڈیکل ٹرسٹ کے موجودہ اراکین نے الزام لگایا ہے کہ سابق ٹرسٹیوں نے 1,200 کروڑ روپے کی خرد برد کی اور اسپتال کے احاطے میں کالا جادو کیا۔

موجودہ ٹرسٹیوں کا دعویٰ ہے کہ انہیں اپنے دفتر کے نیچے سے آٹھ برتن ملے، جن میں انسانی ہڈیاں، بال اور دیگر کالے جادو کی اشیاء موجود تھیں۔ اس معاملے پر تین ایف آئی آر درج کرائی جاچکی ہیں، جبکہ ایک چوتھی شکایت باندرہ پولیس اسٹیشن میں درج ہے۔

اسپتال کے مستقل ٹرسٹی پرشانت مہتا نے کہا، ”ہماری ذمہ داری ہے کہ اسپتال کے فنڈز کو مریضوں کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کریں۔ فارنزک آڈٹ میں بے ضابطگیوں اور بدعنوانی کے واضح ثبوت ملے ہیں، جس سے ٹرسٹ کے بنیادی مقاصد کو نقصان پہنچا ہے۔”

فارنزک آڈٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 1,500 کروڑ روپے سے زائد رقم غیر قانونی طور پر سابق ٹرسٹیوں نے بیرون ملک منتقل کی۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے خریداری میں دھوکہ دہی کی اور ٹرسٹ کے پیسے ذاتی اخراجات کے لیے استعمال کیے۔

سابق پولیس کمشنر اور اسپتال کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پرمبیر سنگھ کے مطابق، جب نئے ٹرسٹیوں نے چارج سنبھالا تو ملازمین نے اطلاع دی کہ دفاتر کے نیچے کالے جادو کی اشیاء دفن ہیں، جس پر ویڈیو ریکارڈنگ کے ساتھ کھدائی کی گئی۔ پولیس نے پہلے شکایت لینے سے انکار کیا، تاہم عدالت کے حکم پر تفتیش جاری ہے۔