تیز اور طویل چلنے کے فوائد: دل، پھیپھڑوں اور کولیسٹرول کے لیے مفید

روزانہ دس ہزار قدم چلنے کی عادت، خاص طور پر اگر اسے متوازن غذا کے ساتھ اپنایا جائے، وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

چلنے کی عادت، چاہے وہ تیز ہو یا طویل دورانیے کی، صحت کے بے شمار فوائد فراہم کرتی ہے۔ تیز چلنا دل کی بیماریوں کے خطرات کو کم کرتا ہے، جسم کے میٹابولزم کو بہتر بناتا ہے اور پٹھوں کو مضبوط کرتا ہے۔

دوسری جانب، طویل دورانیے تک چلنے سے دل اور پھیپھڑوں کی صحت بہتر ہوتی ہے، مزاج پر مثبت اثر پڑتا ہے اور کولیسٹرول کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ اگر طویل چہل قدمی کو تیز رفتار کے ساتھ شامل کیا جائے اور متوازن غذا اپنائی جائے تو جسمانی فٹنس میں نمایاں بہتری آتی ہے اور وزن کم کرنے کے بہترین نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت اور امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق، ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ تک درمیانی شدت کی جسمانی سرگرمی کرنا ضروری ہے۔ یہ سرگرمی روزانہ 30 منٹ تک پانچ دنوں میں مکمل کی جا سکتی ہے۔ اس کے لیے سب سے آسان اور مؤثر ورزش تیز چلنا ہے۔

امریکہ کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق، درمیانی شدت کی ورزش وہ ہوتی ہے جس کے دوران دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے اور جسم سے پسینہ خارج ہوتا ہے۔

ہارورڈ ٹی ایچ چان اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ایک تحقیق کے مطابق، تیز قدمی وزن کم کرنے کا ایک مؤثر طریقہ ثابت ہو سکتی ہے۔ عام رفتار کے مقابلے میں تیز رفتار سے چلنے سے زیادہ کیلوریز جلتی ہیں۔

تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ تیز چہل قدمی کرنے سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ ورزش نچلے جسم کے پٹھوں کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ جسمانی برداشت کو بھی بہتر بناتی ہے۔

برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، تیز رفتار یا عام رفتار سے چلنے والے افراد میں موت کے خطرات کم ہو سکتے ہیں، خاص طور پر دل کی بیماریوں کے باعث ہونے والی اموات میں کمی دیکھی گئی ہے۔

طویل چہل قدمی کے فوائد

ایک سے دو گھنٹے تک طویل چہل قدمی صحت پر مثبت اثر ڈالتی ہے، خاص طور پر کولیسٹرول اور پھیپھڑوں کی صلاحیت میں بہتری لاتی ہے۔ درج ذیل فوائد حاصل ہو سکتے ہیں:

زیادہ وقت تک چلنے سے دل کے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں اور خون کی گردش بہتر ہوتی ہے، جس سے جسم کے مختلف اعضا کو زیادہ آکسیجن اور غذائیت ملتی ہے۔

طویل چہل قدمی پھیپھڑوں کی صلاحیت کو بڑھاتی ہے اور سانس لینے کی صلاحیت بہتر بناتی ہے۔

جسمانی سرگرمی کے دوران دل اور پھیپھڑے زیادہ محنت کرتے ہیں تاکہ جسم کی آکسیجن کی ضرورت پوری کر سکیں۔

مستقل چہل قدمی کرنے سے جسم میں خوشی کے ہارمونی پیدا ہوتے ہیں جیسے اینڈورفنز، ڈوپامائن، سیروٹونن اور آکسیٹوسن، جو ڈپریشن کو کم کرنے اور مثبت سوچ کو فروغ دینے میں مدد دیتے ہیں۔

طویل چہل قدمی اچھے کولیسٹرول کی سطح بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔ ڈیوک یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی تحقیق کے مطابق، جسمانی سرگرمی کولیسٹرول کی مقدار اور معیار کو بہتر بناتی ہے، جس سے دل کی بیماریوں کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق، وہ افراد جو ہفتے میں کم از کم دو گھنٹے چہل قدمی کرتے ہیں، ان میں دل کی بیماریوں سے موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، خاص طور پر وہ افراد جو ذیابیطس میں مبتلا ہوتے ہیں۔ مزید یہ کہ جو لوگ ہفتے میں تین سے چار گھنٹے تک چہل قدمی کرتے ہیں، ان میں یہ خطرہ مزید کم ہو جاتا ہے۔

اگر آپ چہل قدمی کے وقت اور رفتار میں اضافہ کریں تو کیا ہوگا؟ ایک تحقیق کے مطابق، اگر روزانہ دس ہزار قدم چلنے کی عادت اپنائی جائے، خاص طور پر اگر اس میں 3,500 قدم تیز رفتاری سے شامل کیے جائیں اور کم کیلوری والی غذا لی جائے، تو وزن کم کرنے میں زیادہ مدد ملتی ہے۔

جسمانی سرگرمی کے ساتھ، متوازن اور صحت مند غذا کا انتخاب بھی بہت ضروری ہے۔ بعض اوقات ہارمونی مسائل یا کچھ ادویات وزن کم کرنے میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔ اس لیے ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کرنا بہتر ہوگا تاکہ ایسی رکاوٹوں کی نشاندہی کی جا سکے اور صحت مند زندگی گزارنے کے لیے بہترین طریقے اپنائے جا سکیں۔