نئی دہلی :تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے مرکز پر غیر ہندی بولنے والوں پر ہندی مسلط کرنے کا الزام عائد کیا، جس کے جواب میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ طبی اور انجینئرنگ کورسز کو تمل زبان میں متعارف کرائے۔
امیت شاہ نے دعویٰ کیا کہ ڈی ایم کے نے اس حوالے سے کوئی خاص اقدام نہیں کیا، جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے علاقائی زبانوں کے فروغ کے لیے بھرتی پالیسیوں میں اہم تبدیلیاں کی ہیں۔
“اب تک، مرکزی مسلح پولیس فورس میں مادری زبان کو کوئی جگہ نہیں دی گئی تھی۔ وزیر اعظم مودی نے فیصلہ کیا کہ ہمارے نوجوان اپنی مادری زبان میں امتحان دے سکیں گے، جس میں تمل بھی شامل ہے،” امیت شاہ نے کہا۔ “میں تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ طبی اور انجینئرنگ کورسز کو تمل زبان میں شروع کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔”
ایم کے اسٹالن نے قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعے ہندی مسلط کرنے کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمل ناڈو کی لسانی شناخت کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے مرکز کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ “یہ ایل کے جی کے طالب علم کا پی ایچ ڈی ہولڈر کو لیکچر دینے جیسا ہے۔”
بی جے پی کے دستخطی مہم پر تنقید کرتے ہوئے اسٹالن نے کہا کہ تمل ناڈو میں یہ مذاق بن چکی ہے اور بی جے پی 2026 کے انتخابات میں ہندی کے نفاذ کو اپنے منشور میں شامل کرکے دیکھے۔
تمل ناڈو بی جے پی کے صدر کے اننامالائی نے اسٹالن پر “جھوٹا ڈرامہ” رچانے کا الزام لگایا اور کہا کہ عوام بی جے پی کی تعلیمی پالیسی کی حمایت کر رہے ہیں۔