چودہ ہزار کروڑ روپے کی ممبئی ساحلی سڑک پر مرمت کا ویڈیو وائرل، وزیر اعظم دفتر نے نوٹس لیا

ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ، جو چودہ ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا ہے، شدید تنقید کی زد میں آ گیا ہے۔ ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس کے معیار پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ ویڈیو میں حاجی علی کے قریب شمالی سمت میں سڑک پر ناقص مرمت کا کام دکھایا گیا ہے۔ اس معاملے پر وزیر اعظم دفتر (پی ایم او) نے بھی نوٹس لیا ہے اور مہاراشٹر کے چیف سیکریٹری کو تشویش سے آگاہ کیا ہے۔

شیو سینا (یو بی ٹی) نے اس مسئلے پر سابق وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ پارٹی کا الزام ہے کہ مخصوص ٹھیکیداروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ناقص کام کیا گیا۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما آدتیہ ٹھاکرے نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا، “حاجی علی سے ورلی تک کوسٹل روڈ پر کیا گیا پیچ ورک بدنظمی کی واضح مثال ہے۔ اگر ہماری حکومت ہوتی تو یہ پروجیکٹ دو ہزار تئیس تک اعلیٰ معیار کے ساتھ مکمل ہو چکا ہوتا اور آج یہاں سائیکل ٹریک اور پارکس عوام کے لیے کھلے ہوتے۔”

یہ دس اعشاریہ اٹھاون کلومیٹر طویل چھ لین کی سڑک، جو میرین ڈرائیو سے ورلی تک پھیلی ہوئی ہے، بارہ مارچ دو ہزار چوبیس سے مرحلہ وار کھولی جا رہی ہے۔ اب تک پچاس لاکھ سے زیادہ گاڑیاں اس سڑک کو استعمال کر چکی ہیں، جبکہ روزانہ اٹھارہ سے بیس ہزار گاڑیاں یہاں سے گزرتی ہیں۔

یہ منصوبہ سڑک کے کنارے بند، پل، اور بلند حصے شامل کرتا ہے، جبکہ اہم انٹرچینج امارسن، حاجی علی، اور ورلی پر بنائے گئے ہیں۔ منصوبے کا سب سے اہم حصہ اس کے دو زیر زمین سرنگیں ہیں، جو ہر ایک دو کلومیٹر لمبی ہیں اور جنوبی و شمالی ممبئی کے درمیان ٹریفک کے بہاؤ کو آسان بنانے کے لیے بنائی گئی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *